Kabhi arash par kabhi farsh par

کبھی رُک گئے
کبھی چل دیے
کبھی چلتے چلتے بھٹک گئے
🌿🌴🌱
یوں ہی عمر ساری گزار دی
یوں ہی زندگی کے ستم سہے
🌱🌴🌿
کبھی نیند میں
کبھی ہوش میں
تو جہاں ملا تجھے دیکھ کر
نا نظر ملی نا زبان ہلی
یوں ہی سر جھکا کے گزر گئے
🌱🌴🌿
کبھی زلف پر
کبھی چشم پر
کبھی تیرے سراپے پر
🌿🌴🌱

جو پسند تھے میری کتاب میں
وہ شعر سارے بکھر گئے
🌴🌿🌱
مجھے یاد ہے
کبھی ایک تھے
مگر آج ہم ہیں جُدا جُدا
🌱🌿🌴
وہ جدا ہوئے
تو سنور گئے
ہم جدا ہوئے
تو بکھر گئے
🌴🌿🌱
کبھی عرش پر
کبھی فرش پر
کبھی اُن کے در
کبھی درد بدر
🌱🌿🌴
*غمِ عاشقی تیرا شکریہ*
*ہم کہاں کہاں سے گزر گئے*

*_غیاث الدین_*

Comments

Popular posts from this blog

ارب پتی صعنت کار ایک مچھیرے کو دیکھ کر بہت حیران ہوا